کیا امام جعفر نے امام ابوحنیفہ کو فتویٰ دینے سے روکا تھا؟


سوال نمبر:5184
السلام علیکم! کیا امام ابوحنیفہ اور امام جعفر الصادق کا کبھی کوئی مناظرہ ہوا ہے جس میں‌ امام جعفر نے امام ابوحنیفہ کو فتویٰ دینے سے منع کر دیا تھا۔ کیا ایسا کوئی واقعہ پیش آیا ہے؟

  • سائل: حافظ فرقانمقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 02 مارچ 2019ء

زمرہ: اسلامی تاریخ

جواب:

ہمارے علم میں ایسی کوئی روایت نہیں ہے کہ امام جعفر الصادق رضی اللہ عنہ نے کبھی امام اعظم رضی اللہ عنہ سے مناظرہ کیا ہو یا ان کو فتویٰ دینے سے منع کیا ہو۔ البتہ تاریخ میں ان شخصیات کے ایک دوسرے کے احترام کی روایات بکثرت ملتی ہیں۔ امام ابویوسف رحمۃ اللہ علیہ روایت کرتے ہیں کہ امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ مسجدِ حرام میں بیٹھے درس دے رہے تھے کہ امام جعفر الصادق رضی اللہ عنہ کی آمد ہوئی اور لوگ ان کے استقبال کے لیے کھڑے ہوگئے۔ امام اعظم بھی احتراماً کھڑے ہو کر عرض گزار ہوئے:

يَا بنِ رَسُول الله لَو عَلِمتُ أَوَّلُ مَا وَقَفَت لَمَّا قَعَدت وَأَنتَ قَائِم فَقَالَ اجْلِسْ وأفت النَّاسِ فَعَلَى هَذَا أدْركْتُ آبَائِي.

اے ابنِ رسول اللہ! اگر مجھے آپ کے یہاں کھڑے ہونے کا علم ہوتا تو آپ کے کھڑے ہوتے ہوئے ہرگز نہ بیٹھتا (نہ لوگوں کو فتویٰ دیتا)۔ آپ نے فرمایا: آپ بیٹھ کر لوگوں کو فتویٰ دیجئے، میں نے اپنے آباؤ و اجداد کو اسی طریقہ پر پایا ہے۔

  1. كردري، مناقب الإمام الأعظم أبي حنيفة، 1: 116، كوئته، باكستان: المكتبة الإسلامية
  2. عبد القادر، الجواهر المضية في طبقات الحنفية، 2: 463، كراتشي، باكستان: مير محمد كتب خانه
  3. طاهرالقادري، امام أبو حنيفة رضی الله عنه امام لائمه في الحديث، 1: 432، لاهور، باكستان: منهاج القرآن ببليكيشنز

اس سے واضح ہوتا ہے کہ ان دونوں ہستیوں کے دلوں میں ایک دوسرے کا ادب و احترام تھا نہ کہ وہ صورتحال جو آپ کے سوال میں پیش کی گئی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری