جواب:
الم میں (ا) حمزہ حروف استفہام میں سے ہے جو سوالیہ انداز کے لیے استعمال ہوتے ہیں یعنی سوال پوچھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کو حمزہ استفہامیہ کہتے ہیں۔ (لم) تغیرات مضارع میں سے ہے۔ نفی جحد بلم جو ماضی منفی بنانے کے لیے آتا ہے۔ جیسے
أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحَابِ الْفِيلِo
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیا سلوک کیاo
(الفیل، 105 : 1)
اگر آپ حروف مقطعات کے بارے میں پوچھ رہے ہیں تو وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کوئی نہیں جانتا کہ ان سے کیا مراد ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔