کیا دیور اور بھابھی آمنے سامنے یا موبائل پر بات کر سکتے ہیں؟


سوال نمبر:1466
بالغ دیور اور بھابھی آمنے سامنے بیٹھ کے یا موبائل پر گفتگو کریں تو شریعت اس بارے میں کیا احکام جاری کرتی ہے؟

  • سائل: نعمان مجیدمقام: کامونکی
  • تاریخ اشاعت: 06 مارچ 2012ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:

بالغ دیور اور بھابھی کا آمنے سامنے بیٹھ کر یا موبائل فون پر گفتگو کرنا شرعی طور پر جائز نہیں ہے۔ دیور، جیٹھ، بھابھی کے لیے غیر محرم ہیں، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دیور اور بھابھی کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا

الحمو الموت

دیور موت ہے۔

لہذا شرعی طور پر دیور اور بھابھی بغیر ضرورت کے نہ تو آمنے سامنے بیٹھ کر گفتگو کر سکتے ہیں، اور نہ موبائل پر۔ اس سے ہی گھر میں فتنہ و فساد پیدا ہوتا ہے اور گھر اجڑتے ہیں، اسی وجہ سے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے دیور کو موت کہا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔