نکاح‌ سے پہلے طلاق کی دھمکی دینے سے طلاق کا کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:4499
نکاح سے پہلے لڑکے اور لڑکی کی کسی بات پر بحث ہو رہی تھی۔ لڑکے نے کہا ’ایسا نہ ہو کہ نکاح‌ کے بعد ہماری طلاق ہو جائے‘ لڑکی نے جواب دیا نہیں‌ ہوسکتی۔ پھر لڑکے نے کہا ’اگر یہی حالات رہے تو ہو بھی سکتی ہے‘ یا کہا کہ ’ہو جائے گی‘۔ سوال یہ ہے کہ کیا شادی کے بعد ان الفاظ کی وجہ سے کوئی طلاق واقع ہوئی ہے؟

  • سائل: عباس جہانزیبمقام: دبئی
  • تاریخ اشاعت: 02 نومبر 2017ء

زمرہ: تعلیق طلاق  |  طلاق

جواب:

آپ کے یہ الفاظ لغو ہیں، ان سے کوئی طلاق نہیں‌ ہوئی۔ لیکن اس طرح کی شرائط اور لغویات مستقبل میں‌ بننے والے رشتوں کو کمزور کرتے ہیں، اس لیے ان سے اجتناب کیا جائے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔