کیا 18 قیراط اور 21 قیراط سونا پر بھی زکوۃ فرض ہو گی؟


سوال نمبر:2960
السلام و علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ کیا 18 قیراط اور 21 قیراط سونا پر بھی زکوۃ فرض ہو گی جب کہ 22 قیراط سونا پہلے ہی نصاب سے زیادہ ہو اور اس پر زکوۃ ہر سال ادا کی جا رہی ہو؟

  • سائل: م رمقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 29 نومبر 2013ء

زمرہ: زکوۃ

جواب:

ساڑھےسات تولہ یا اس سے زائد جتنا بھی سونا جس حالت میں بھی سال بھر پاس رہے، سال کے آخر پر اس کا اڑھائی فیصد زکوۃ نکالنا فرض ہے۔ مثلا آج 15 محرم الحرام 1435 ہجری کو آپ کے پاس ساڑھے سات تولے سونا آئے اور اگلے سال 15 محرم الحرام 1436 ہجری تک آپ کے پاس ساڑھے سات تولے سے کم نہ ہو یعنی پورا سال آپ صاحب نصاب رہیں تو سال بعد آپ کے پاس جتنا بھی سونا ہو گا اس پر زکوۃ لاگو ہو گی یعنی پورا سال ساڑھے سات تولے رہے لیکن آخری دنوں یا مہینوں میں آپ کے پاس دس (10) تولے ہو جائے تو آپ نے دس (10) تولے کاہی اڑھائی فیصد زکوۃ دینی ہے، یہ نہیں کہ جو اڑھائی تو سال کے آخری دنوں یا مہینوں میں آئے اس پر سال گزرنا ضروری ہے۔ فارمولا یہ ہے کہ جس دن آپ صاحب نصاب ہوئے اس دن سے اگلے سال تک آپ صاحب نصاب رہیں تو درمیان میں چاہے آپ کے پاس سو (100) تولہ ہوجائے لیکن آخری دنوں میں جو آپ کی ملکیت میں ہو گا زکوۃ اسی پر ہو گی اگر آپ صاحب نصاب رہیں۔

لہٰذا آپ کے پاس جتنی بھی مقدار سونا ہے اس کے تولے بنائیں اگر آپ پورا سال صاحب نصاب رہیں اس پر زکوۃ ادا کرنا ہو گی اگر اس کے علاوہ اور مال بھی ہو اس کو بھی نصاب میں شامل کریں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی