اگر دخول سے قبل طلاق ہو جائے تو عدت کا کیا حکم ہوگا؟


سوال نمبر:1237
اگر شادی کے چند روز بعد ہی طلاق ہو جائے اور میاں بیوی کے درمیان کوئی جسمانی تعلق بھی قائم نہ ہوا ہو تو اس صورت میں عدت کے کیا احکام ہوں‌ گے؟

  • سائل: محمد فیضانمقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 03 نومبر 2011ء

زمرہ: طلاق

جواب:

ایسی صورت میں غیر مدخولہ کی عدت قرآن مجید میں یوں بیان کی گئی ہے :

ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِن قَبْلِ أَن تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا.

(الْأَحْزَاب ، 33 : 49)

پھر تم انہیں طلاق دے دو قبل اس کے کہ تم انہیں مَس کرو (یعنی خلوتِ صحیحہ کرو) تو تمہارے لئے ان پر کوئی عدّت (واجب) نہیں ہے کہ تم اسے شمار کرنے لگو،

(منهاج الفتاویٰ، مفتی عبدالقيوم خان هزاروی، 3 : 651)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔