کیا ہر ہفتہ گھر آنے والے ملازم نماز قصر ادا کریں گے؟


سوال نمبر:700

میرا ایک دوست کراچی میں رہتا ہے جب کہ جہاں وہ کام کرتا ہے وہ کمپنی کوٹری میں ہے جوکہ تقریباَ 100 کلو میٹر سے زیادہ کا فاصلہ بنتا ہے۔ میرا دوست ہر سوموار یعنی پیر کے دن کمپنی میں جاتا ہے اور پھر ہفتے کی شام کو کراچی واپس آ جاتا ہے یعنی سوموار، منگل، بدھ، جمعرات، جمعہ مکمل دن وہیں رہتا ہے اور ہفتہ کے شام یا رات تک کراچی میں واپس آجاتا ہے۔ جبکہ اس کا اصل گھر کراچی میں ہے جہاں اس کی فیملی رہتی ہے۔

گزارش یہ ہے کہ آیا اس کو نماز قصر پڑھنا ہوگی یا پوری۔ اگر قصر پڑھنا ہوگی تو کیا سنتیں بھی اسے وہاں ادا کرنی ہوں گی یا ان میں بھی قصر ہے۔ اس معاملے میں تفصیلی جواب سے مطلع کریں۔

  • سائل: محمد فاروقمقام: کراچی، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 03 مارچ 2011ء

زمرہ: مسافر کی نماز

جواب:

اگر اپنے گھر سے منزل مقصود (یعنی جہاں جانا چاہتا ہے) 48 میل کے فاصلے پر ہو (تقریباً 77 کلو میٹر) اور وہاں پر 14 دن یا اس سے کم رہنے کا ارادہ ہے تو ایسا شخص قصر نماز پڑھے گا۔ اگرچہ وہاں پر ایک گھٹنہ رہا ہو تو راستے میں بھی قصر اور وہاں پر بھی قصر۔ البتہ جب کراچی کی حدود میں داخل ہو گا تو پھر پوری نماز پڑھے گا۔

سنتوں میں یہ اختیار ہے کہ اگر اس کے پاس وقت ہے تو پڑھ لے اگر گاڑی یا قافلے سے رہ جانے کا خطرہ ہو تو معاف ہے۔ باقی سنتوں میں کوئی قصر نہیں ہے بلکہ مکمل پڑھی جائے گی۔ اسی طرح وتر اور تین رکعت فرض اور دو رکعت فرض میں بھی کوئی قصر نہیں ہے بلکہ مکمل نماز پڑھنی ہوگی۔ (کتب فقہ)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان