جواب:
حضرت معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہ کی زوجہ میسون بنت بحدل کلبی شامی علاقے تدمر (Palmyra) کے بادیہ نشین مسیحی قبیلہ بنو کلب سے تعلق رکھتی تھی۔ اس کے بطن سے حضرت معاویہ کے ہاں یزید لعین اور ایک بچی کی پیدائش ہوئی جو بچپن میں ہی فوت ہوگئی۔ صحرائی ماحول میں پروان چڑھی میسون کو دمشق کی محلات اور تہذیب و تمدن میں جکڑی زندگی پسند نہ آئی تو وہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے طلاق لے کر اپنے علاقے تدمر میں واپس چلی گئی تھی۔
عرب تواریخ کے مطابق میسون بنت بحدل قبائلی سردارکی بیٹی تھی۔ مؤرخین کا اتفاق ہے کہ یہ نصرانی مذہب کی ماننے والی تھی لیکن اس کے قبولِ اسلام کے بارے میں مورخین نے کلام کیا ہے۔ اکثریت کا خیال یہی ہے کہ میسون بنت بحدل نے اسلام قبول نہیں کیا‘ نصرانی ہی رہی اور حضرت معاویہ سے طلاق لینے کے بعد اپنے وطن تدمر منتقل ہوگئی۔ یزید اپنی ماں میسون کے ساتھ اکثر تدمر جاتا جہاں کے صحرائی ماحول سے اسے سخت مزاجی، گھڑ سواری، شکار، شعرگوئی اور شراب خواری کی عادت پڑی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔