اگر بیوی شوہر کو کسی محرم رشتے سے پکارے تو کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:4540
السلام علیکم! اگر شادی سے پہلے لڑکے لڑکی کا دور کا ماموں بھانجی کا رشتہ ہو اور شادی کے بعد بھی لڑکی مزاق میں یا پیار سے لڑکے کو ماموں بولے تو کیا یہ شرعاً جائز ہے؟ اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

  • سائل: محمد عبداللہمقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 20 دسمبر 2017ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:

بیوی کے ان الفاظ سے نکاح پر کوئی اثر نہیں‌ پڑا، لیکن اس سے رشتے کا تقدس پامال ہو رہا ہے۔ میاں‌ بیوی کا ایک دوسرے کو مقدس اور محرم رشتوں سے پکارنا ممنوع ہے۔ اس لیے بیوی آئندہ احتیاط کرے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔