کیا عیدگاہ کی زمین پر مدرسہ تعمیر کرنا جائز ہے؟


سوال نمبر:4402
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ! عیدگاہ کی زمین پر مدرسہ کی تعمیر کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اور اگر عیدگاہ اور اس سے متصل مدرسے کی زمین کو بیچ کر کسی دوسری کھلی جگہ پر مدرسہ اور عید گاہ بنایا جائے تو کیا ایسا کرنا جائز ہوگا؟ امید ہے جواب از جلد عنایت فرمائیں گے

  • سائل: توصیف ایوبی قاسمیمقام: جدہ سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 30 نومبر 2017ء

زمرہ: وقف کے احکام و مسائل

جواب:

عیدگاہ کی زمین وقف کی زمین ہے، اگر وقف کے منتظمین مدرسہ قائم کرنے پر راضی ہیں‌ تو عیدگاہ کی جگہ پر مدرسہ قائم کرنے میں‌ کوئی حرج نہیں۔ یہ خیال رکھا جائے کہ لوگوں کے لئے مدرسہ اور عیدگاہ دونوں‌ میں سہولت رہے۔ اگر متبادل زمین موجود ہے تو عیدگاہ کی زمین پر مدرسہ قائم کرسکتے ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔