جواب:
مسجد کے لیے وقف اشیا اصلاً مسجد کی ملکیت ہوتی ہیں۔ یہ شامیانے بھی مسجد کے لیے وقف ہونے کے بعد مسجد کی ملکیت میں ہیں۔ مسجد انتظامیہ کے مشورے سے یہ شامیانے دیگر تقریبات میں استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ یہ فیصلہ مسجد انتظامیہ نے کرنا ہے کہ شامیانوں کے استعمال کا کرایہ لیکر مسجد فنڈ میں جمع کروایا جائے یا بغیر کرایہ کے استعمال کی اجازت دے دی جائے۔ بہرحال مذکورہ شامیانے مسجد کی انتظامی کمیٹی کے اجازت سے دیگر استعمالات میں لائے جاسکتے ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔