جواب:
تحائف کے لین دین کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے یوں روایت کیا ہے کہ:
تَهَادَوْا فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تُذْهِبُ وَغَرَ الصَّدْرِ.
ایک دوسرے کو تحائف دیا کرو، کیونکہ تحفہ دل کی کھوٹ کو دور کرتا ہے۔
ایک اور روایت میں الفاظ کے اختلاف کے ساتھ اس طرح ارشاد فرمایا:
تَهَادُوْا تَحَابُّوْا.
ایک دوسرے کو تحائف (gifts) دیا کرو۔ اور ایک دوسرے سے محبت کیا کرو۔
اس لیے شرعی حدود کے دائرے میں رہتے ہوئے منگیتر کا تحفہ دینا یا اس کا تحفہ قبول کرنا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔