جواب:
اگر تفاخر، تکبر اور دکھاوے کے لیے قارئ قرآن، نعت خوان، خطیب یا قوال پر اندھا دھن پیسے لُٹائے جائیں ،تو جائز نہیں ہیں۔ اگر اچھا کلام سُن کر پیار ،محبت اور ایک خاص کیفیت میں لٹائے جائیں تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، بلکہ اس کی اصل سُنت سے ثابت ہے۔
گانے والی عورتوں پر پیسے پھینکنے اور قارئ قرآن، نعت خوان، خطیب اور قوال کو دینے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اس لیے ان دونوں کو ایک نہیں سمجھنا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔