کیا صدقہ وخیرات ہر حال میں قبول ہوتا ہے؟


سوال نمبر:2856
محترم مفتی صاحب۔ السلام علیکم میں نے ولیمے کی رقم یتیم کی کفالت کے لئے مختص کر دی ہے مگر رشتہ دار ناراض ہیں اور نہ جانے کیا کیا باتیں کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ رسم ورواج کو توڑا گیا ۔۔۔۔ میں بہت پریشان ہوں سب نے خوب سنائی ہیں ۔۔۔ میرے دل میں بشری تقاضے کے مطابق ملال سا آیا کہ پتہ نہیں کیا ہو گیا۔۔۔ نیک اور جائز کام کر کے بھی لوگوں نے جینا حرام کر دیا ۔۔۔۔ کیا میرا صدقہ و خیرات قبول ہے؟

  • سائل: مظفر اقبال قادریمقام: گلگت
  • تاریخ اشاعت: 16 نومبر 2013ء

زمرہ: ولیمہ

جواب:

آپ مختصر ولیمہ کر لیں تاکہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر عمل بھی ہو جائے اور دوسری طرف یتیم کی کفالت بھی ہو جائے۔ دونوں ہی ہمارے آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی سنتیں ہیں۔ لوگوں کی باتوں پر دھیان نہ دیں۔ کیونکہ آپ نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ آپ کا صدقہ قبول ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔