جواب:
امام بخاری رحمہ اللہ اور دیگر ائمہ کے درمیان اصول اور قطعیات میں کوئی اختلاف
نہیں ہے۔ اختلاف صرف فروعات میں ہے جو کہ صحابہ کرام کے دور سے چلا آرہا ہے۔
حدیث پاک میں ہے :
اختلاف امتی رحمة. (او کما قال)
اختلاف میری امت کے لیے رحمت ہے۔
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے ک فروعات میں استاد شاگرد اور ہم عصروں کے درمیان اکثر مسائل میں اختلاف پایا جاتا رہا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ بہت بڑے محدث تھے اور انہوں نے فن حدیث پر بہت کام کیا ہے یعنی کہ کون سی حدیث قابل قبول ہے، صحیح ہے، حسن ہے یا پھر ضعیف ہے۔
امام بخاری رحمہ اللہ چونکہ امامت کے منصب پر فائز تھے لہذا ان پر تقلید واجب نہیں تھی، وہ خود قرآنی آیات اور احادیث مبارک سے مسائل کا استنباط، استدلال اور استشہاد کرتے تھے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔