جواب:
تختہ سیاہ پر درود شریف یا اس طرح کے اور کلمات اکثر عارضی طور پر لکھے جاتے ہیں۔
خاص کہ کلاس رومز میں تو اس کا مٹانا جائز ہے۔ اس لیے کہ یہ بے ادبی کی نیت سے نہیں
بلکہ ضرورت کے تحت مٹایا جاتا ہے تاکہ تختہ سیاہ صاف اور مزید استعمال کیا جاسکے۔ چونکہ
تحتہ سیاہ کا استعمال کلاس رومز میں تعلیم کی لیے ہوتا ہے اس لیے یہ جائز ہے۔ البتہ
جہاں مستقل طور پر درود شریف، آیات یا اور مقدس نام وغیرہ لکھے جائیں تو ان کو نہیں
مٹانا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔