بھول کر کھانا کھانے سے روزہ کیوں نہیں ٹوٹتا؟


سوال نمبر:611
بھول کر کھانا کھانے سے روزہ کیوں نہیں ٹوٹتا؟

  • تاریخ اشاعت: 12 فروری 2011ء

زمرہ: عبادات  |  روزہ

جواب:

:  بھول کر کھانے سے روزہ اس لئے نہیں ٹوٹتا کہ اس میں روزہ دار کا ارادہ شامل نہیں ہوتا جیسا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ، فَأَكَلَ أَوْ شَرِبَ، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللهُ وَسَقَاهُ.

 مسلم، الصحيح، کتاب الصيام، باب أکل الناسي وشربه وجماعه لا يفطر، 2 : 809، رقم :  1155

’’روزہ کی حالت میں جو شخص بھول کر کچھ کھا پی لے تو وہ اپنا روزہ پورا کرے کیونکہ اسے اﷲ تعالیٰ نے کھلایا اور پلایا ہے۔‘‘

2۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک اور حدیث میں ہے کہ ایک آدمی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر عرض گزار ہو :  یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! میں حالتِ روزہ میں بھول کر کھا پی بیٹھا ہوں (اب کیا کروں؟) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :  ’’تمہیں اﷲ تعالیٰ نے کھلایا پلایا ہے۔‘‘

 ابو داؤد، السنن، کتاب الصيام، باب من أکل ناسياً، 2 : 307، رقم :  2398

جمہور ائمہ کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اگر کوئی شخص روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لے تو اس پر نہ قضا واجب ہے اور نہ کفارہ بلکہ وہ اپنا روزہ پورا کرے۔ وہ اس کھائے پئے کو اﷲ ل کی طرف سے مہمانی شمار کرے کہ اس نے اپنے بندے کو بھلا کر کھلا پلا دیا لیکن اگر کھاتے پیتے وقت روزہ یاد آیا تو جو کھا پی چکا وہ معاف ہاں اب کھانے کا یا پانی کا ایک قطرہ بھی حلق میں نہ جانے دے بلکہ اب جو کچھ منہ میں ہے اسے فوراً باہر نکال دے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔