جواب:
احادیث مبارکہ ہے:
عَنْ عَائِشَةَ رضی اﷲ عنها قَالَتْ رَاَیْتُ رَسُولَ اﷲِ صلیٰ الله علیه وآله وسلم یُقَبِّلُ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ وَهُوَ مَیِّتٌ حَتَّی رَاَیْتُ الدُّمُوعَ تَسِیلُ
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ حضرت عثمان بن مظعون کو بوسہ دے رہے تھے جبکہ وہ وفات پاچکے تھے۔
عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ ث اَنَّ اَبَا بَکْرٍ قَبَّلَ النَّبِيَّ صلیٰ الله علیه وآله وسلم بَعْدَ مَوْتِهِ
حضرت عائشہ صدیقہ اور حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کو بوسہ دیا تھا۔
آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کے عمل مبارک سے میت کو بوسا دینے کا جواز مل رہا ہے، اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بوسہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع نہیں فرمایا تھا۔ لہٰذا میت کو بوسہ دینا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔