جواب:
اب ہمیں یہ معلوم نہیں کہ کس طرح کی فلمیں ہیں جن کے پوسٹر وہ بناتا ہے؟ اگر تو اصلاح اور تعلیم وتربیت پر مبنی فلمیں ہیں پھر تو درست ہے۔ اس کے برعکس اگر بے حیائی اور برائی پر مبنی فلموں کے پوسٹر بناتا ہے تو کمائی جائز نہیں ہے۔ جب آپ کو معلوم ہو کہ فلاں بندے کی کمائی حرام ہے تو اس کو قربانی میں شامل نہ کریں چونکہ ایسا کرنا جائز نہیں ہے، اور جہاں تک حصوں کی تقسیم کا تعلق ہے تو چار لوگوں میں سے تین بندے دو دو حصے ڈال لیں ایک بندہ ایک حصہ ڈال کر سات حصے پورے کر لیں۔
مزید مطالعہ
کے لیے یہاں کلک کریں
کیا قربانی کے جانور گائے میں سے 6 حصے ہو سکتے ہیں؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔