بیوی کے حقوق ادا نہ کرنے والے شوہر کے بارے میں‌ کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:2436
السلام علیکم میں‌ ذہنی مریض ہوں۔ (ڈپریشن) کی دوائی لیتی ہوں۔ شادی سے پہلے میرے خاوند کو بتا دیا تھا کہ میں بیمار ہوں‌ انہوں نے اپنی مرضی سے شادی کی پہلے بچے کی پیدائش کے بعد میں‌ کافی بیمار ہو گئی تو انہوں نے مجھ کو بیمار نہیں‌ سمجھا اور مجھ کو مارنا شروع کر دیا۔ یہ دیکھ کر میرے گھر والے مجھ کو واپس گھر لے آئے اور میرے علاج کروایا اب میں‌ صحیح ہوں لیکن میرے خاوند دوائی کا خرچہ نہیں دیتے اسلام میں‌ ایسے خاوند کے لیے کیا کہا جائے گا جو اپنی بیوی کو مارتا ہو اور اس کے اخراجات نہیں‌ کرتا۔ میرا خرچہ میرے ابو نے اٹھایا ہوا ہے وہ مجھ کو ماہانہ خرچہ نہیں دیتے۔ بہت کم کبھی کبھی پیسے دیتے ہیں‌ جس سے میں‌ گزارا کرنا مشکل ہوتا ہے۔

  • سائل: ثناء عروجمقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 15 جون 2013ء

زمرہ: زوجین کے حقوق و فرائض

جواب:

بیوی کو مارنے کی اسلام اجازت دیتا ہے نہ ہی ملکی قانون۔ اس لیے اگر وہ اس حرکت سے باز نہ آئے تو اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔ بیوی بچوں کو نان نفقہ دینا بنیادی فرائض میں شامل ہے اور بیوی کا حق ہے۔ اگر وہ یہ حق پورا نہیں کرتا تو آپ بذریعہ عدالت اس سے یہ حق طلب کر سکتی ہیں۔ اگر نان نفقہ نہیں دے رہا ہے تو اس کا مطلب ہے شرعا وہ اپنا فرض ادا نہیں کر رہا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔