جواب:
شریعت کے مطابق تو بیوی کو بھی آپ کے پاس ہونا چاہیے، یا آپ کو اس کی مرضی سے بھارت چکر لگانا چاہیے۔ اگر وہ آپ کے گھر میں محفوظ اور خوش ہے تو اسے ادھر رکھیں اور اگر وہ اپنے والدین کے گھر میں رہنا چاہتی ہے تو وہاں بھی رہ سکتی ہے۔شرعا اس پر کوئی پابندی نہیں ہے کہ وہ کہاں رہے۔ لیکن اس کے اخراجات آپ کے ذمہ ہیں۔ وہ آپ کو ہی ادا کرنے ہوں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔