جواب:
وہ ظالم انسان ہے جو آپ کے حقوق پورے نہیں کر رہا ہے۔ اللہ کے نزدیک اس کو سزا ملے گی۔ اب دو ہی راستے ہیں آپ کے لیے ایک یہ کہ بچے کی خاطر آپ اس کے ظلم وستم سہتی رہیں، اپنی زندگی گزار لیں۔ اس کا دوسرا حل یہ ہے کہ بذریعہ عدالت آپ تنسیخ نکاح کروا لیں۔ فیصلہ کے بعد عدت پوری کر کے کہیں اور شادی کر لیں یہ سب سے بہتر حل ہے اور آپ بھی کوئی غلط قدم اٹھانے سے بچ سکتی ہیں۔ یہ فیصلہ آپ نے خود کرنا ہے ہمیں تو معلوم نہیں آپ کی عمر کتنی ہے؟ اگر عمر زیادہ نہیں تو بہتر ہے کہ تنسیخ نکاح کروا کر کہیں اور شادی کر لیں تاکہ آپ کی اگلی زندگی اچھی گزر سکے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔