جواب:
تفکر و مراقبہ صوفیائے کرام کے معمولات میں سے ایک معمول ہے۔ صوفیاء کے مراقبہ و فکر کا یہ معمول بھی سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی میں ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود غار حرا میں تشریف لے جا کر وہاں مراقبہ فرماتے تھے، حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا سے مروی ہے کہ جوں جوں اعلان نبوت کا وقت قریب آ رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خلوت پسند بنتے جا رہے تھے اور کثرت سے غار حرا میں قیام فرمانے لگے تھے۔ آپ وہاں کئی کئی راتیں عبادت کرتے۔
بخاری، جامع الصحيح : 23، رقم : 3، کتاب بَدءِ الوحی باب : 3
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔