جواب:
قال رسول الله صلی الله عليه وآله وسلم الرؤيا من الله والحلم من الشيطان فاذا احلم احدکم الحلم يکرهه فليبصق عن يساره وليستعذ بالله منه فلن يضره.
کتاب التعبير صحيح البخاری صحفه 1037
کتاب الرؤيا صحيح مسلم حديث نمبر 5781
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا خواب اللہ تعالی کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے پس جب تم میں سے کوئی شخص ناگوار خواب دیکھے تو وہ بائیں جانب تین بار تھوک دے اور اس خواب کے شر سے اللہ تعالی کی پناہ مانگے پھر وہ خواب اس کو ضرر نہیں دے گا۔
اسی طرح ایک اور مقام پر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب اچھا خواب دیکھو تو اللہ تعالی کا شکر ادا کرو اور اسے اچھے لوگوں کو بتاؤ جن سے محبت کرتے ہو۔ اور جب برا خواب دیکھو تو یہ شیطان کی طرف سے ہے کسی کو نہ بتاؤ اور بائیں طرف تین بار تھوک دو اور اللہ تعالی کی پناہ مانگو پھر وہ خواب ضرر نہیں دے گا۔ متفق علیہ
تو پتہ چلا کہ اچھا خواب دیکھ کر اسے اچھے لوگوں کو بیان کرنا چاہیے اور برا خواب کسی کو بھی نہیں بتانا چاہیے بلکہ اللہ تعالی کی پناہ مانگنی چاہیے تو اللہ تعالی اس کو ہر شر سے محفوظ رکھے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔