جواب:
مطلقا داڑھی رکھنا واجب ہے کیونکہ اس کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے دیا ہے۔ ارشاد گرامی ہے :
انهکوا الشوارب واعفوا اللحی.
(صحيح بخاری، ج : 2، ص : 875)
مونچھیں کٹواؤ داڑھیاں بڑھاؤ۔
فقہاء کرام فرماتے ہیں :
القدر المسنون فی اللحية القبضة.
فتح القدير، ج : 2، ص : 170
النهاية والبداية، 1344
البحر الرائق، ج : 2، ص : 1280
داڑھی میں سنت قبضہ یعنی مشت بھر داڑھی رکھنا سنت ہے۔
اجر و ثواب دینے والا اللہ تعالیٰ ہے مشت بھر سے کم پر ثواب نہ ملنا کسی حدیث پاک میں موجود نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔