کیا حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا ہے؟


سوال نمبر:963
میرے پاس صحیح بخاری ترجمہ مولانا محمد داؤد کی ہے جس میں انہوں نے ایک حدیث کا ترجمہ لکھا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کرے پیشاب کیا۔ معاذ اللہ۔ اس کی حقیقت کیا ہے۔ مہربانی کر کے اصلاح فرما دیں۔

حوالہ :‌ صحیح بخاری، ج :‌ 1، رقم الحدیث :‌ 224، 225، 226، ترجمہ مولانا محمد داؤد

  • سائل: مکرانی جعفر احمدمقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 12 مئی 2011ء

زمرہ: سیرت  |  طہارت  |  معاملات

جواب:
یہ حدیث پاک بخاری شریف میں موجود ہے۔ امام بدرالدین عینی نے اپنی مشہور شرح بخاری "عمدۃ القاری" میں اس حدیث پاک پر طویل بحث کی ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ آقا علیہ والصلوۃ والسلام کی عادت کریمہ بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے اور عذر کی بنا پر جواز کے لیے کھڑے ہو کر پیشاب کیا تاکہ امت کو یہ مسئلہ معلوم ہو کہ اگر بیٹھنے کی جگہ نہ ہو یا کوئی اور عذر ہو تو کھڑا ہو کر پیشاب کرنا جائز ہے، لیکن اس کو عادت نہیں بنانا چاہیے۔

فرماتے ہیں :

انه صلی الله عليه وآله وسلم فعل ذالک للجواز فی هذه المرة و کانت عادته المستمرة البول قاعداً.

ایک مرتبہ آپ نے جواز کے لیے کھڑے ہو کر پیشاب کیا اور باقی ہمیشہ عادت یہ تھی کہ بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان