جواب:
مرد اور اسکی بیوی باجماعت نماز ادا کر سکتے ہیں چاہے سفر میں ہوں یا گھر پر۔ مرد امام ہوگا اور بیوی اس کے پیچھے کھڑی ہوگی۔ اقامت ضروری نہیں کہ مقتدی ہی پڑھے وہ امام بھی پڑھ سکتاہے۔ باقی احکام وہی ہیں جو جماعت کے لیے ہیں۔
امام کاسانی بدائع الصنائع میں لکھتے ہیں :
ایک مرتبہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام مسجد تشریف لائے تو نماز ہوچکی تھی۔ آپ گھر تشریف لے گے فجمع اهله فصلی بهم جماعة آپ نے اپنے گھر والوں کو جمع کر کے ان کو نماز پڑھائی۔
(بدائع الصنائع 1 / 153)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔