غیر مسلم بچے اگر سکول میں کلمہ یا درود پاک پڑھیں تو کیا ان کو مسلمان کہہ سکتے ہیں؟


سوال نمبر:887
میرے سکول میں غیر مسلم بچے بھی زیر تعلیم ہیں۔ ہم صبح اسمبلی میں درود پاک اور کلمے بھی پڑھاتے ہیں، جو غیرمسلم بچے بھی پڑھتے ہیں تو کیا وہ مسلمان ہو گئے ہیں یا اساتذہ گنہگار ہو رہے ہیں جبکہ سکول میں ان کا کھانا پینا سب جدا ہے اور وہ اپنا گلاس و برتن استعمال کرتے ہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔

  • سائل: فیصل اکرممقام: نواب شاہ،سندھ،پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 15 اپریل 2011ء

زمرہ: ایمانیات

جواب:

قال النبی صلی الله عليه وآله وسلم من قال لا اله الا الله دخل الجنه. (اوکما قال)

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص لا الہ الا اللہ (محمد رسول اللہ) کہے وہ جنت میں جائے گا۔

ایمان تصدیق بالقلب اور اقرار باللسان کا نام ہے جو کوئی سچے دل اور زبان سے ایمان کا اقرار کرتا ہے وہ مسلمان ہو جاتا ہے۔ اگر یہ بچے اتنے سمجھدار ہیں کہ وہ یہ تمیز کر سکتے ہیں کہ ایمان کیا ہے، دین کیا ہے اسی طرح جنت اور دوذخ کے بارے میں جانتے ہیں تو یہ بچے مسلمان شمار ہوں گے جب تک انکار نہ کریں۔ (شامی، 4 / 257)

غیرمسلموں کے ساتھ کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں‌ ہوتا، بس صرف کھانے کا حلال ہونا ضروری ہوتا ہے۔ آپ انہیں‌ مسلمان بچوں سے الگ نہ رکھیں اور انہیں‌ دین سیکھنے کے موقع سے محروم نہ کریں۔ اگر وہ اسلام کے پیغام سے متاثر ہو کر اسلام قبول کر لیتے ہیں تو وہ مسلمان کہلائیں گے اور آپ کو بہت عظیم اجر و ثواب ملے گا۔

اسی طرح اساتذہ پر کوئی گناہ نہیں بلکہ وہ کوشش کریں کہ ان کو کلمہ حق کا معنی و مفہوم اور جدید دور میں‌ قابل عمل دین کے طور پر اسلام کا پیغام انہیں سمجھائیں، وہ قبول کریں تو بہتر اور اگر قبول نہ کریں تو اس میں آپ پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ اسی طرح یہ بھی ذہن میں‌ رکھیں‌ کہ کسی کو زبردستی مسلمان بنانا جائز نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان