استقامت کی پہلی آزمائش سے کیا مراد ہے؟


سوال نمبر:66
استقامت کی پہلی آزمائش سے کیا مراد ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 19 جنوری 2011ء

زمرہ: معاملات  |  معاملات

جواب:

استقامت کی پہلی آزمائش ’’الْخَوف‘‘ ہے جو زندگی کے ساتھ سائے کی طرح لگا ہوا ہے۔ زندگی میں طرح طرح کے خطرات، اندیشے اور خوف سر پر منڈلاتے رہتے ہیں جن کے ذریعے انسان کو پوری زندگی آزمائش اور امتحان کی بھٹی سے گزارا جاتا ہے۔ یہ خوف گوناگوں اندیشوں اور خدشات کی صورت میں انسانی زندگی کے دامن گیر رہتے ہیں مثلاً کبھی جان جانے کا خوف، کبھی مال و دولت چھن جانے کا خوف اور کبھی اولاد ہاتھوں سے نکل جانے کا خوف یا یہ کہ ان کے مستقبل کا کیا بنے گا، عزت و آبرو کیسے محفوظ رہے گی۔ خوف کی ان تمام صورتوں اور شکلوں میں یہ دیکھنا مقصود ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہمارا تعلق اور لگاؤ کیسا ہے اور ہم آزمائش کی مشکل گھڑی میں بھی اپنے رب کو کس طرح مانتے ہیں۔ خوف کی ہر حالت میں اگر ہمارا تعلق باﷲ قائم و دائم رہا تو ہم بحمداﷲ اس امتحان میں پورے اترے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔