جواب:
عدت کا شمار اولین طلاق سے ہوگا خواہ وہ زبانی تھی، تحریری تھی، صریح تھی یا کنایتاً تھی‘ کیونکہ جونہی طلاق دی جاتی ہے عدت اسی لمحے سے شروع ہو جاتی ہے۔ اس لیے مذکورہ مسئلہ میں بھی جس دن شوہر نے زبانی طلاق دی تھی بیوی اسی دن سے عدت شمار کرے۔ دستاویزات کی تیاری قانونی تقاضا ہے‘ شرعاً عدت کا حکم وہی ہے جو بتا دیا گیا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔