وقت کی قلت کے پیشِ‌ نظر وضو کی بجائے تیمم کرنا کیسا ہے؟


سوال نمبر:5367
السلام علیکم! وضو کے لئے جگہ کم اور وقت کی قلت ہو تو کیا تیمم کیا جاسکتا ہے؟

  • سائل: قاری شمسمقام: ملتان
  • تاریخ اشاعت: 29 اپریل 2019ء

زمرہ: تیمم

جواب:

نماز پنجگانہ کی ادائیگی کے لیے پانی ہوتے ہوئے صرف وقت کی قلت کے پیشِ نظر تیمم کرنا جائز نہیں ہے۔ البتہ اگر غیر ولی نمازِ جنازہ میں شریک ہونا چاہے اور وضو کر کے جنازے میں شامل ہونا ممکن نہ ہو تو تیمم کر کے جنازے میں شامل ہوسکتا ہے کیونکہ نمازِ جنازے کی قضاء نہیں ہوتی۔ نمازِ پنجگانہ کا معاملہ مختلف ہے۔ ان میں قضاء کی جاسکتی ہے۔ اس لیے نمازِ پنجگانہ میں پانی کی موجودگی کے باوجود وقت کی قلت کے پیشِ نظر وضو کو ترک نہیں کیا جاسکتا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔