جواب:
شریعتِ اسلامیہ کے متعارف کردہ قانونِ خورد و نوش پیشِ نظر غیرمسلم دو طرح کے ہیں:
کھانے پینے کی تمام حلال اشیاء جیسے روٹی، دالیں، سبزیاں، چاول اور پھل وغیرہ درج بالا دونوں طرح کے غیرمسلموں کے ہاں سے کھائے جاسکتے ہیں‘ بشرطیکہ ان میں کسی حرام کی ملاوٹ نہ کی گئی ہو۔ البتہ اہلِ کتاب یعنی یہودی یا مسیحی کے علاوہ کسی اور غیرمسلم کے ذبح کردہ جانور کا گوشت کھانا ممنوع ہے۔ اگر کسی مسلمان یا مسیحی یا یہودی نے حلال جانور ذبح کیا اور بعد ازاں اسے کسی ہندو، سیکھ یا پارسی وغیرہ نے پکایا تو کھانے میں کوئی حرج نہیں۔
اس لیے اگر مذکورہ غیرمسلم کے ہاں سے خیرات کردہ حلال اشیاء کھانا جائز ہے، اگر اس کا ذبیحہ ہے تو کسی مسلمان کے لیے کھانا جائز نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔