نظر بد سے بچاؤ کیلئے کالا دھاگہ باندھنا یا تلک لگانا کیسا ہے؟


سوال نمبر:4850
السلام علیکم مفتی صاحب! بعض مائیں نو مولود کو نظر بد سے بچانے کے لیے چار پائی پر لوہے کی چیز، بازو پر کالا دھاگہ یا ماتھے پر تلک لگا لیتی ہیں، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

  • سائل: علیان احسنمقام: بدر رانجھا، سرگودھا
  • تاریخ اشاعت: 30 اپریل 2018ء

زمرہ: دم، درود اور تعویذ

جواب:

نظر بد حقیقت ہے، لیکن اس سے بچاؤ کے لئے چارپائی پر لوہا رکھنا، بازو پر سیاہ دھاگہ باندھنا اور ماتھے پر تلک لگانا وغیرہ سب ضعف الاعتقادی کے مظاہر اور جہالت پر مبنی رسوم ہیں جن کا اسلام میں کوئی تصور نہیں ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نظر بد کا جو علاج تفویض کیا اس کا ثبوت احادیث مبارکہ میں موجود ہے۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے گھر کے اندر ایک لڑکی دیکھی جس کے چہرے پر نشانات تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

اسْتَرْقُوا لَهَا فَإِنَّ بِهَا النَّظْرَةَ.

اس پر کچھ پڑھ کر دم کرو کیونکہ اس کو نظر لگ گئی ہے۔

  1. بخاري، الصحیح، کتاب الطب، باب رقیة العین، 5: 2167، رقم: 5407، بیروت، لبنان: دار ابن کثیر الیمامة
  2. مسلم، الصحیح، کتاب السلام، باب استحباب الرقیة من العین والنملة والحمة والنظرة، 4: 1725، رقم: 2197، بیروت، لبنان: دار احیاء التراث العربي

اور ایک روایت میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیمار ہوتے تو جبرئیلe آکر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دم کرتے اور یہ کلمات کہتے:

بِاسْمِ اﷲِ یُبْرِیکَ وَمِنْ کُلِّ دَائٍ یَشْفِیکَ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ وَشَرِّ کُلِّ ذِي عَیْنٍ.

اللہ کے نام سے، وہ آپ کو تندرست کرے گا، اور ہر بیماری سے شفا دے گا اور حسد کرنے والے حاسد کے ہر شر سے اور نظر لگانے والی آنکھ کے ہر شر سے آپ کو اپنی پناہ میں رکھے گا۔

  1. مسلم، الصحیح، کتاب السلام، باب الطب والمرض والرقي، 4: 1718، رقم: 2185، بیروت، لبنان: دار احیاء التراث العربي
  2. أحمد بن حنبل، المسند، 6: 160، رقم: 25311، مصر: مؤسسة قرطبة

قرآن مجید کی آخری دو سورتوں کو معوذتین کہتے ہیں ان میں بھی شیطان کے شر سے پناہ مانگی گئی ہے۔ لہٰذا ان دونوں سورتوں کی تلاوت سے بھی نظربد کا علاج کیا جاتا ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:

أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله علیه وآله وسلم کَانَ یَنْفُثُ عَلَی نَفْسِهِ فِي الْمَرَضِ الَّذِي مَاتَ فِیهِ بِالْمُعَوِّذَاتِ فَلَمَّا ثَقُلَ کُنْتُ أَنْفِثُ عَلَیْهِ بِهِنَّ وَأَمْسَحُ بِیَدِ نَفْسِهِ لِبَرَکَتِهَا.

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے اس مرض کے اندر جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہوا معوذاتین پڑھ کر اپنے اوپر دم کیا کرتے تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تکلیف بڑھ گئی تو میں انہیں پڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دم کیا کرتی اور بابرکت ہونے کے باعث آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دستِ اقدس کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسم اطہر پر پھیرا کرتی۔

  1. بخاري، الصحیح، کتاب الطب، باب الرقي بالقرآن والمعوذات، 5: 2165، رقم: 5403، بیروت، لبنان: دار ابن کثیر الیمامة
  2. مسلم، الصحیح، کتاب السلام، باب رقیة المرض بالمعوذات والنفث، 4: 1723، رقم: 2192، بیروت، لبنان: دار احیاء التراث العربي

لہٰذا نظر بد کا شرعی علاج معوذتین اور مذکورہ بالا دعا پڑھ کر دم کرنا ہے نہ کہ لوہے، دھاگے اور تلک وغیرہ میں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری