مذہب اور مسلک میں کیا فرق ہے؟


سوال نمبر:4828
مذہب اور مسلک میں کیا فرق ہے۔

  • سائل: عاکف عطاریمقام: سرینگر ہند
  • تاریخ اشاعت: 30 اپریل 2018ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:

مذہب اور مسلک‘ دونوں عربی زبان کے الفاظ ہیں اور لغوی طور پر ہم معنیٰ یا قریب المعنیٰ ہیں۔ مذہب کا لغوی معنیٰ ہے جانے کا راستہ، مجازاً اس سے مراد ہے کسی شخص یا گروہ کی راہِ حیات اور شرعی اصطلاح میں فقہی مسائل میں آئمہ و علماء کی اجتہادی آراء کو مذہب کہا جاتا ہے۔ حنفیہ، شافعیہ، مالکیہ، حنبلیہ، جعفریہ وغیرہ فقہی مذاہب ہیں۔ جیسے کہا جاتا ہے: فلاں مسئلہ میں امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا مذہب یہ ہے۔

مسلک کے لغوی معنیٰ بھی راہ، راستہ اور چلنے کی جگہ کے ہیں، مجازاً اس سے مراد نظریہء حیات و مکتبہء فکر ہے اور شرعی اصطلاح میں فروعی و مختلف فیہ مسائل کے بارے میں آئمہ و علماء کی اعتقادی آراء کو مسلک کہا جاتا ہے۔ جیسے مسلک اہل سنت، مسلک اہل تشیع، مسلک ماتریدیہ، مسلک اشعریہ وغیرہ۔

یاد رہے کہ فقہی احکام اور فروعی مسائل میں علمی اختلاف کا ہونا ناگزیر ہے، یہ ہر دور میں ہوتا آیا ہے اور ہوتا رہے گا۔ علمی اختلاف کی موجودگی درحقیقت علم و تحقیق اور علومِ دین میں دلچسبی کا اظہار ہے۔ یہ معاشرتی تنوع کا مظہر بھی ہے جس کے ذریعے معاشرے اور قومیں آگے بڑھتی ہیں۔ مہذب معاشروں میں اپنی بات پوری وضاحت کے ساتھ بیان کی جاتی ہے، اختلافی آراء کو برداشت کیا جاتا ہے، مخالف کی غلطی اس پر واضح کی جاتی ہے اور اپنی رائے کی قبولیت و عدمِ قبولیت کو عامۃ الناس کی منشاء پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ یہی طریقہ ہمارے اسلاف میں بھی رائج تھا۔ تمام فقہی مذاہب و اعتقادی مسالک اپنی آراء کے ثبوت کے لیے قرآن و حدیث، اجماع و قیاس سے ہی استدلال کرتے ہیں، اختلاف نصوص فہمی یا فقہی اصول و شرعی ضوابط سے تخریج وتنقیح کا ہے یا نصوص کی تاویل وتشریح کا ہے۔ اس لیے کسی کو لعن طعن کرنا، اختلافِ‌ رائے پر قتل و غارتگری کرنا، بندوق کے زور پر اپنی رائے کو منوانا حرام ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری