جو شخص دَم (قربانی) کی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ کیا کرے؟


سوال نمبر:4649
میری بیوی نے حالت احرام میں طواف سے پہلے بھول کر غلطی سے ہاتھ اور منہ پر خشکی سے بچاؤ کے لیے بہت تھوڑا سا لوشن لگا لیا۔ لوشن میں بہت معمولی سی خوشبو ہے جو ہاتھ کو قریب کر کے سونگھنے سے ہی آتی ہے تو کیا ایسی صورت میں دم تو واجب ہے؟ کیا دم کی صورت میں قربانی کے علاوہ مسکینوں کو کھانا بھی کھلایا جا سکتا ہے؟ کتنے مسکینوں کو کھانا کھلایا جائے گا؟

  • سائل: محمد آصفمقام: مکہ، سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 01 فروری 2018ء

زمرہ: دمِ جنایت

جواب:

حالتِ احرام میں پورے عضو یا اس سے زیادہ کو خوشبو لگانے پر دم (بکری، بھیڑ کی قربانی یا اونٹ، گائے وغیرہ کے ساتویں حصے کی قربانی) واجب ہے۔ خوشبو دار تیل یا لوشن لگانے کا بھی وہی حکم ہے جو خوشبو کا ہے۔

 دم کی ادائیگی کے لیے حالتِ احرام میں ہونا شرط نہیں ہے، احرام سے نکلنے کے بعد بھی دم دیا جاسکتا ہے۔ تاہم دم کا حدود حرم میں ذبح کرنا ضروری ہے اگر حدود حرم کے باہر ذبح کیا تو کفارہ اداء نہیں ہوگا۔ جو شخص قربانی کی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ چھ مسکینوں کو کھانا کھلائے گا، جو اس کی بھی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ تین روزے رکھ لے۔ حضرت کعب بن عُجرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے میں اس وقت ہنڈیا کے نیچے آگ جلا رہا تھا اور میری پیشانی یا ابروؤں پر جوئیں بار بار گر رہی تھیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہاری جوئیں تمہیں تکلیف دیتی ہیں؟ میں نے عرض کیا جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

فَاحْلِقْ رَأْسَکَ وَانْسُکْ نَسِیکَةً أَوْ صُمْ ثَلَاثَةَ أَیَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ سِتَّةَ مَسَاکِینَ.

سر منڈواؤ اور جانور قربانی کرو یا تین دن کے روزے رکھو یا چھ مسکیوں کو کھانا کھلاؤ۔

ترمذي، السنن، 5: 213، رقم: 2974، بیروت، لبنان: دار احیاء التراث العربي

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری