فقہ مالکی میں نماز کی ادائیگی کا طریقہ کیا ہے؟


سوال نمبر:4602
امام مالک کا نماز کی ادائیگی کا طریقہ کیا تھا؟ میں‌ حنفی ہوں‌ لیکن میں‌ ایک نماز مالکی طریقہ کے مطابق ادا کرنا چاہتا ہوں۔ براہ مہربانی مکمل طریقہ سے آگاہ کریں۔

  • سائل: فرقان مشتاقمقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 11 جنوری 2018ء

زمرہ: نماز

جواب:

امام مالک کے نزدیک نماز میں جو امور احناف سے مختلف ہیں ان کا ذکر بحوالہ بدایة المجتهد و النهایة المقتصد از ابنِ رشد درج ذیل ہے:

  1. نوافل کے علاوہ تمام نمازوں میں مطلقاً تسمیہ پڑھنا ممنوع ہے۔
  2. وہ ہاتھ کھول کر نماز ادا کرتے ہیں۔
  3. رکوع و سجدہ کے لیے تسبیح کے کلمات متعین نہیں ہیں، تسبیح کا کوئی بھی کلمہ پڑھا جاسکتا ہے۔
  4. تشہد پڑھنا واجب نہیں۔ امام مالک نے تشہد عمر کو پسند کیا ہے جو درج ذیل ہے:

التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ، الزَّاكِيَّاتُ لِلَّهِ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلامُ عَلَيْنَا وَعَلىٰ عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنْ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ.

  1. باجماعت نماز میں امام ایک سلام پھیرے گا اور مقتدی دو سلام پھیرے گا۔

مذکورہ پانچ امور کے علاوہ باقی سارا طریقہ نماز وہی ہے جو احناف کے ہاں رائج ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری