کیا سنی کا غیرسنی سے نکاح جائز ہے؟


سوال نمبر:4408
کیا سنی کا غیر سنی سے نکاح جائز ہے؟

  • سائل: عمیر ھسنمقام: ملتان پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 25 ستمبر 2017ء

زمرہ: نکاح

جواب:

جو شخص ضروریاتِ دین میں سے کسی چیز کا منکر ہو، جیسے: توحید، رسالت، آخرت، ختمِ نبوت، نماز، روزہ حج، زکوٰۃ یا کسی شخصیت میں صفاتِ الوہیت کا قائل ہو، قرآنِ کریم تحريف شدہ مانتا ہو، کسی صحابی کی صحبتِ رسول یا عدالتِ صحابہ کا منکر ہو، امہات المؤمنین میں سے کسی پر تبرا کرے، یا جس کے نزدیک نذر و نیاز‘ مزارات پر حاضری‘ انبیاء و الیاء کا توسل‘ ندائے یا رسول اﷲ صلی‌ اللہ علیہ وآلہ وسلم‘ انعقادِ محافلِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کفر و شرک ہو تو ایسے مرد یا عورت کے ساتھ کسی مسلمان مرد و عورت کا نکاح منعقد ہی نہیں ہوتا۔

ہم کسی بھی صحیح العقیدہ مسلمان کو ایسے مرد و عورت کے ساتھ نکاح کا مشورہ نہیں دیتے۔ کیونکہ اس میں جہاں اولاد کے عقائد خراب ہونے کا اندیشہ ہے وہاں ایسے کئے جانے والے نکاح سے جو شریعت کے مقاصد ہیں وہ بھی حاصل نہیں ہوتے اورمذہبی ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے میاں بیوی میں ذہنی ہم آہنگی پیدا نہیں ہوپاتی‘ جو لڑائی جھگڑے اور فتنہ و فساد کا باعث بنتی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔