جواب:
عزیزیہ حدودِ حرم سے باہر ہے۔ نماز کے جس ثواب کی بشارت دی گئی ہے وہ مسجدِ حرام میں ادا کی گئی نماز کے ساتھ خاص ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ قَالَ صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاءُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میری مسجد کی نماز دوسری مسجدوں کی ہزار نمازوں سے بہتر ہے سوائے مسجد حرام کی نماز کے۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بيان ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
صَلَاةُ الرَّجُلِ فِي بَيْتِهِ بِصَلَاةٍ وَصَلَاتُهُ فِي مَسْجِدِ الْقَبَائِلِ بِخَمْسٍ وَعِشْرِينَ صَلَاةً وَصَلَاتُهُ فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي يُجَمَّعُ فِيهِ بِخَمْسِ مِائَهِ صَلَاةٍ وَصَلَاتُهُ فِي الْمَسْجِدِ الْأَقْصَی بِخَمْسِينَ أَلْفِ صَلَاةٍ وَصَلَاتُهُ فِي مَسْجِدِي بِخَمْسِينَ أَلْفِ صَلَاةٍ وَصَلَاهٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ بِمِائَةِ أَلْفِ صَلَاةٍ.
جو اپنے گھر میں نماز پڑھے اسے ایک نماز کا جو محلہ کی مسجد میں نماز پڑھے اسے پچیس نمازوں کا، جو جامع مسجد میں پڑھے اسے پانچ سو نمازوں کا، جو مسجد اقصیٰ اور میری مسجد میں نماز پڑھے اسے پچاس ہزا رکا اور جو مسجد حرام میں نماز پڑھے اسے ایک لاکھ نماز کا ثواب ملتا ہے۔
ابن ماجہ، السنن، 1: 453، رقم: 1413، بيروت: دار الفکر
درج بالا مساجد میں اگر لوگ زیادہ ہوں تو ان سے ملحقہ جگہوں پر کھڑے ہوئے لوگ بھی اسی حکم میں آ جائیں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔