کیا کریڈٹ کارڈ کا استعمال جائز ہے؟


سوال نمبر:4080
کیا کریڈٹ کارڈ استعمال کر سکتے ہیں؟

  • سائل: ارشدمقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 14 جنوری 2017ء

زمرہ: کریڈٹ کارڈ  |  جدید فقہی مسائل

جواب:

کریڈٹ کارڈ کے استعمال کے بارے میں شرعاً مختلف صورتیں ہیں:

پہلی صورت: اگر کوئی بینک یا ادارہ کریڈٹ کارڈ کو ایسے غیرسودی معاہدے کے تحت جاری کرے جس میں سودی شرط شامل نہ ہو، تو اس کا استعمال بلاشبہ جائز ہے، کیونکہ یہ صرف قرض اور ادائیگی کی سہولت فراہم کرتا ہے اور اس میں کسی حرام عنصر کی شمولیت نہیں پائی جاتی۔

دوسری صورت: اگر ادارہ ایسا معاہدہ کرتا ہے جس کے تحت کارڈ ہولڈر کو ایک متعین مدت تک قرض کی ادائیگی سود کے بغیر کرنے کی مہلت ملتی ہے، اور اس مدت کے بعد عدمِ ادائیگی کی صورت میں سود عائد ہوتا ہے، تو ایسی صورت میں اصل معاہدہ چونکہ سودی شق پر مشتمل ہے، اس لیے فی نفسہٖ مکروہ اور قابلِ اعتراض ہے۔ البتہ اگر کارڈ ہولڈر اپنی مالی استطاعت اور انتظامی احتیاط کے ساتھ اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ ہمیشہ مقررہ مدت کے اندر اندر قرض کی ادائیگی کر دے گا تاکہ سود سے ہر حال میں اجتناب رہے، تو اس صورت میں اس کارڈ کا استعمال اضطرار اور حاجتِ عامہ کے درجے میں مشروط طور پر جائز کہا جا سکتا ہے۔

تیسری صورت: اگر ادارہ ایسا معاہدہ کرے جس کے تحت ہر حال میں کارڈ ہولڈر کو سود ادا کرنا لازم ہو اور سودی لین دین سے بچنے کا کوئی امکان نہ ہو، تو ایسی صورت سراسر سود پر مبنی اور صریحاً ناجائز ہے۔ بغیر حالتِ اضطرار کے اس طرح کے کریڈٹ کارڈ کا استعمال جائز نہیں ہوگا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔