کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والا سجدے کا اشارہ کیسے کرے گا؟


سوال نمبر:3994
السلام علیکم مفتی صاحب! میرے درج ذیل تین سوال ہیں۔ 1.کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والا آدمی سجدے کا اشارہ کیسے کرے گا؟اس کے ہاتھ گھٹنوں پر رہیں گے یا تھوڑے اگے بڑھا کر سجدہ کی جگہ اشارہ کرنا ہو گا؟ 2.چیریٹی جمع کرنے والے کو زکوٰۃ کی رقم ایک سال میں ختم کرنا ہوگی یا زیادہ مدت بھی یہ رقم رکھی جا سکتی ہے؟ 3.ایک شخص نے صدقہ جاریہ کا کوئی کام شروع کیا مگر شروع کرنے کے بعد اُسے یہ احساس ہوا کہ اس کام میں اُس کا کوئی ذاتی مقصد بھی تھا اب اس شخص کو کیا کرنا چائیے؟

  • سائل: محمد حماد قادریمقام: نامعلوم
  • تاریخ اشاعت: 26 ستمبر 2016ء

زمرہ: نماز  |  احکامِ طہارت و صلوٰۃ برائے معذور

جواب:

آپ کے سوالات کے جوابات بالترتیب درج ذیل ہیں:

  1. کرسی پر بیٹھ کر نماز ادا کرنے والا کرسی کے سامنے بنی ہوئی جگہ پر سجدہ کرے یا پھر رکوع کی نسبت سجدہ کے لیے زیادہ جھک جائے، دونوں صورتیں جائز ہیں۔ تاہم یہ سہولت صرف معذور کے لیے ہے، وہ جس طرح آسانی کے ساتھ ادا کر سکے اجازت ہے۔ ہاتھ اٹھا کر سجدہ کی جگہ اشارہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے: کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کا درست طریقہ کیا ہے؟
  2. زکوٰۃ اور صدقات سمیت وہ تمام رقوم جو فلاحِ عامہ کے مقصد کے لیے اکٹھی کی جائیں انہیں بروقت حقداروں تک پہنچایا جائے یا ان کے مقاصد پر خرچ کرنا چاہیے۔ بلاوجہ ان رقوم کو اپنے پاس روک کر رکھنا جائز نہیں۔ تاہم اگر کوئی ایسا منصوبہ چل رہا ہے جس میں جس پر خرچ کرنے کے لیے رقوم رکھی گئی ہیں تو پھر کوئی حرج نہیں۔ لہٰذا اس بات کا فیصلہ ضرورت اور نوعیت کے مطابق کیا جائے گا۔
  3. ایسی صورت میں اس شخص کو ذاتی مقصد قربان کر دینا چاہیے اور صدقہ جاریہ کو خالصتاً اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے جاری رکھنا چاہیے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری