سوال نمبر:3982
السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبركاتہ! مفتی صاحب ایک واقعہ بیان کیا جاتا ہے کہ بارگاہِ رسالتمآب صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ایک شخص آیا اور نبی پاک صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی شروع کردی۔ نبی پاک صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسکی زبان کاٹ دو۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ تلوار لے کر اٹھے۔ نبی پاک صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیٹھ جاؤ، علی تم جاؤ اسکی زبان کاٹ دو۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم اسے اپنے ساتھ لے گئے اور جب وہ واپس آیا تو نبی پاک صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں گرفتار تھا اور آپ کی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم شان میں نعت لکھ کے لایا۔ مفتی صاحب براہِ مہربانی راہنمائی فرمائیں کہ اس واقعہ کی کیا حقیقت ہے؟
- سائل: سید عون عباسمقام: ملتان
- تاریخ اشاعت: 04 اگست 2016ء
جواب:
ہمارے علم میں ایسا کوئی واقعہ نہیں۔ اگر واقعہ بیان کرنے والا اس کا حوالہ پیش
کر دے تو ہمارے علم میں بھی اضافہ ہوجائے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
✍️ مفتی تعارف
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔