جواب:
رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نسلِ پاک سے ہونے کی وجہ سے کسی سید زادے کو رحمت عالم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بیٹا کہنے کا مطلب ہرگز جسمانی بیٹا ہونا نہیں ہے، بلکہ اس سے مراد اُس نسبت کا اظہار ہے جو سادات کو حاصل ہے۔ جس طرح اولاد آدم (علیہ السلام) ہونے کی وجہ سے ہر انسان کو ابنِ آدم کہنے میں کوئی حرج نہیں اسی طرح اولاد رسول (صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہونے کی وجہ سے سید زادے کو ابنِ رسول کہنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔