کیا کسی سیدزادے کو ابنِ رسول کہنا جائز ہے؟


سوال نمبر:3912
اَلسَّلَامُ عَلَيْكُم جناب عزت مآب مفتی صاحب! کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسلئے کے بارے میں کہ دورانِ خطاب خطیب صاحب ایک محترم و مکرم سید صاحب کی طرف اشارہ کر کے ایسا کہیں کہ ’یہ نبی پاک رحمت عالم صلى اللہ عليہ وآلہ وسلم کا بیٹا بییٹھا ہوا ہے‘ یقینا شاہ صاحب ہمارے آقا و مولا صلى اللہ عليہ وآلہ وسلم کی نسلے پاک میں سے ہیں۔

  • سائل: اشتیاق احمد گولڑویمقام: امریکہ
  • تاریخ اشاعت: 12 مئی 2016ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:

رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نسلِ پاک سے ہونے کی وجہ سے کسی سید زادے کو رحمت عالم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بیٹا کہنے کا مطلب ہرگز جسمانی بیٹا ہونا نہیں ہے، بلکہ اس سے مراد اُس نسبت کا اظہار ہے جو سادات کو حاصل ہے۔ جس طرح اولاد آدم (علیہ السلام) ہونے کی وجہ سے ہر انسان کو ابنِ آدم کہنے میں کوئی حرج نہیں اسی طرح اولاد رسول (صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہونے کی وجہ سے سید زادے کو ابنِ رسول کہنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔