جواب:
غنا، موسیقی یا میوزک مباحات فطرت میں سے ہے۔ شریعتِ مطاہرہ نے ہر موسیقی کو حرام قرار نہیں دیا۔ حمد، نعت، غزل، قوالی، یا دیگر المیہ، طربیہ اور رزمیہ اصناف شاعری میں فن موسیقی کو استعمال کرنا جائز ہے۔ اگر کلام شرک و الحاد پر مبنی اور فحش و لغو ہو یا اس میں اخلاقی قباحت کا کوئی پہلو ہو تو میوزک جائز نہیں۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
کیا کسی خاص موقع پر گانا گانا جائز ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔