جواب:
ہماری رائے میں اس مسئلے کے حل کی ایک صورت تو یہ ہوسکتی ہے کہ دونوں میاں بیوی مل کر والدہ کی منت سماجت کریں اور انہیں ساتھ رہنے پر راضی کریں تاکہ مل جل کر زندگی بسر ہو، یہی بہترین حل ہے۔
اگر ایسا ممکن نہیں تو دوسری صورت یہ ہو سکتی ہے کہ میاں بیوی الگ مکان میں رہیں، لیکن دونوں میاں بیوی والدہ کی خدمت برابر جاری رکھیں۔ خواہ والدہ انہیں برا بھلا کہیں، لیکن وہ والدہ کی باتوں کو نظرانداز کر کے ان کے احترام اور خدمت میں کوئی کمی نہ آنے دیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔