نماز میں‌ قیام کی کیفیت کیا ہونی چاہیے؟


سوال نمبر:3868
السلام وعلیکم! نماز میں ہاتھ کہاں باندھنا چاہیے؟ اور پاؤں کتنے پھیلانا چاہیے؟ براہِ‌ مہربانی راہنمائی کی جائے۔

  • سائل: عبدالرحیممقام: بحرین
  • تاریخ اشاعت: 08 اپریل 2016ء

زمرہ: نماز

جواب:

نماز میں قیام کی اصل قرآنِ کریم کی نصِ قطعی سے ثابت ہے۔ ارشاد ربانی ہے:

وَقُومُواْ لِلّهِ قَانِتِينَ.

 اور اﷲ کے حضور سراپا ادب و نیاز بن کر قیام کیا کرو۔

البقرة، 2: 238

مطلق قیام امر الٰہی سے فرض ہے، جبکہ اس کی کیفیت رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم سے متعین ہوئی ہے۔ احناف کے ہاں ہاتھوں کو ناف کے نیچے اس طرح باندھنا کہ بایاں ہاتھ نیچے اور دایاں ہاتھ اس کے اوپر ہو، سنتِ نبوی ہے۔ احادیث کریمہ بھی ’وضع الیدین تحت السرۃ‘ کی کیفیت کی موید ہیں۔ چند احادیث اور آثار درج ذیل ہیں:

1. عن علی رضی الله عنه قال ان من السنة فی الصلة وضع الأکف علی الأکف تحت السرة.

"حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نماز میں سنت یہ ہے کہ ہتھیلیوں کو ہتھیلیوں پر ناف کے نیچے رکھا جائے۔

أحمد بن حنبل، المسند، 1 : 110، رقم : 875، مؤسسة قرطبة مصر

2. عن أبی جحيفة ان علي رضی الله عنه قال السنة وضع الکف علی الکف فی الصلة تحت السرة.

'ابو جحیفۃ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا نماز میں ایک ہتھیلی  کا دوسری پر ناف کے نیچے رکھنا سنت ہے۔

أبو داؤد، السنن، 1 : 201، رقم : 756، دار الفکر

3. عن علی أنه کان يقول ان من سنة الصلة وضع اليمين علی الشمال تحت السرة.

'حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھنا سنت ہے'۔

  1. دار قطنی، السنن، 1 : 286، رقم : 10، دار المعرفة بيروت

  2. بيهقی، السنن الکبری، 2 : 31، رقم : 2171، مکتبة دار الباز مکة المکرمة

4. عن ابرهيم قال يضع يمينه علی شماله فی الصلة تحت السرة.

حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر ناف کے نیچے رکھے۔

أن أبی شيبه، المصنف، 1 : 343، رقم : 3939، مکتبة الرشيد الرياض

5. عن علی قال من سنة الصلاة وضع لأيدی علی الأيدی تحت السرر.

'حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نماز میں ہاتھوں پر ہاتھ نافوں کے نیچے رکھنا سنت ہے۔

ابن ابی شيبه، المصنف، 1: 343، رقم : 3945

مذکورہ بالا دلائل کے علاوہ بھی بہت ساری روایات موجود ہیں۔ اسی طرح ناف کے اوپر ہاتھ باندھنے کے بارے میں بھی روایات موجود ہیں، لیکن ناف سے نیچے ہاتھ باندھنے والی زیادہ قوی ہیں۔

باجماعت نماز میں مقتدیوں کو صفیں درست رکھنے اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑے ہونے کا حکم ہے، تاکہ درمیان میں دراڑیں نہ رہیں۔احادیث میں پاؤں، گھٹنے اور کندھے ملانے کا حکم ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری