کیا کسی کا ستر دیکھنے سے انسان پر غسل فرض ہو جاتا ہے؟


سوال نمبر:3772
السلام علیکم! کیا دوسروں کو بغیر کپڑوں کے دیکھنے سے انسان ناپاک ہوجاتا ہے؟

  • سائل: حنظلہمقام: سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 02 فروری 2016ء

زمرہ: غسل

جواب:

اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید کی سورہ المؤمنون میں اہلِ ایمان کے اوصاف اور خوبیاں بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ ایمان والے اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں، پاکدامنی و عفت اختیار کرتے ہیں اور ہر قسم کے جنسی اختلاط سے پرہیز رکھتے ہیں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ.

اور جو (دائماً) اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے رہتے ہیں۔

المؤمنون، 23: 05

سورہ الاحزاب میں خدا تعالیٰ نے جن نفوسِ قدسیہ کے ساتھ مغفرت اور اجرِ عظیم کا عہد کیا ہے ان کے اوصاف میں دیگر خوبیوں کے ساتھ حفاظتِ فرج (شرم گاہوں کی حفاظت) کا وصف بھی شامل ہے۔ ارشاد ہے:

إِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ وَالصَّادِقِينَ وَالصَّادِقَاتِ وَالصَّابِرِينَ وَالصَّابِرَاتِ وَالْخَاشِعِينَ وَالْخَاشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِينَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّائِمِينَ وَالصَّائِمَاتِ وَالْحَافِظِينَ فُرُوجَهُمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاكِرِينَ اللَّهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا.

بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، اور مومن مَرد اور مومن عورتیں، اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، اور صدق والے مرد اور صدق والی عورتیں، اور صبر والے مرد اور صبر والی عورتیں، اور عاجزی والے مرد اور عاجزی والی عورتیں، اور صدقہ و خیرات کرنے والے مرد اور صدقہ و خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں، اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں، اللہ نے اِن سب کے لئے بخشِش اور عظیم اجر تیار فرما رکھا ہے۔

الاحزاب، 33: 35

اللہ تعالیٰ نے جہاں شرم گاہوں کی حفاظت کرنا لازم قرار دیا وہیں نگاہیں نیچی رکھنے کا حکم بھی فرمایا ہے۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شہوت کے ساتھ دیکھنے کو آنکھوں کا زنا قرار دیا ہے۔ عورت کا مرد کو یا مرد کا عورت کو شہوت کی نظر سے دیکھنا مطلقاً حرام ہے۔ انسانی جسم کے وہ حصے جن کو ڈھاپننے کا شریعت نے حکم دیا ہے ان کو دیکھنا بھی شریعت مطہرہ نے حرام قرار دیا ہے۔ جس ستر کو دیکھنا درست نہیں، اسے ہاتھ سے چھونا بھی جائز نہیں ہے۔ یہ حرمت عدم ضرورت کی صورت میں ہے۔ ضرورت کے پیش نظر مثلاً علاج وغیرہ کی صورت میں یہ حرمت ختم ہوجاتی ہے۔ علاج کے لیے یا کسی دوسری ضرورت کے پیش نظر دیکھنے اور چھونے کا جواز ہے، تاہم یہ جواز اسی وقت تک ہے جب تک فتنہ اور شہوت کا خوف نہ ہو۔ اگر یہ خوف ہو تو اباحت ختم ہوجائے گی۔

لہٰذا زوجین کا ایک دوسرے کے علاوہ بلاعذرِ شرعی کسی کا ستر دیکھنا حرام ہے۔ لیکن کسی کا ستر دیکھنے سے انسان پر غسل فرض نہیں ہوتا، جب تک کہ انزال نہ ہو جائے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری