امام ابوحنیفہ کو امامِ الاعظم کیوں کہا جاتا ہے؟


سوال نمبر:3635
السلام علیکم!‌ سوال یہ ہے کہ امام ابوحنیفہ کو امامِ اعظم کیوں کہا جاتا ہے؟

  • سائل: علی احمدمقام: الہند
  • تاریخ اشاعت: 27 مئی 2015ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:

امام الآئمہ، سراج الاُمہ، آفتاب ِعلم و فضل، عظیم المرتبت محدث، بیشہِ تحقیق وتدقیق کے عظیم شاہ سوار، امام المجتہدین، جلیل القدر تابعی، فقہ حنفی کے مؤسس وبانی حضرت سیدنا امام الاعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت رضی اللہ عنہ (80ھ - 150ھ)  کا اسمِ گرامی نعمان بن ثابت بن نعمان بن مرزبان ہے، جبکہ ’ابوحنیفہ‘ آپ کی کنیت اور ’امام اعظم‘ ’امام الائمہ‘ اور ’سراج الامت‘ آپ کے القاب ہیں۔

حضرت امام اعظم رضی اللہ عنہ خیرالقرون میں ’علی الاطلاق قرنِ اول‘ میں پیدا ہوئے، جس قرن اور زمانہ کے بارے خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ: ’اس قرن (زمانہ) کے لوگ باقی تمام زمانہ کے لوگوں سے افضل وبہتر ہیں‘۔

امام اعظم ابوحنیفہ نے مشہور صحابی رسول حضرت انس بن مالک (متوفی94ھ)، حضرت ابوطفیل عامربن واثلہ (متوفی102ھ)، حضرت عبداللہ بن بسرہ (متوفی96ھ)، حضرت عبداللہ بن انیس، حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہم کے علاوہ دیگر متعدد صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی زیارت کا شرف حاصل کیا، جس کی بناء پر آپ ’تابعی‘ کہلاتے ہیں۔

امام اعظم ابوحنیفہ ررضی اللہ عنہ نے سب سے پہلے علم ِفقہ کومدون کیا اور ابواب وکتب کے لحاظ سے مرتب کیا۔ علمِ فقہ پر آپ کی گراں قدر خدمات کی وجہ سے آپ کو امام الاعظم کہا جاتا ہے۔ اس کے مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ کیجیے:

امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ کا مقام و مرتبہ اور مختصر تعارف کیا ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔