کیا سودی قرض لے کر حج کرنا جائز ہے؟


سوال نمبر:3623
السلام علیکم! کیا اسلام اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ کوئی جوان لڑکی کسی غیرمحرم جوان لڑکے کو شوہر کی موجودگی یا عدم موجودگی میں‌ پنٹنگ سکھائے؟ اگر نہیں تو اس کی سزا کیا ہے؟ دوسرا سوال میرا یہ ہے کہ کیا کوئی بیٹا اپنے والد کا سودی قرض‌ اپنے سر لیکر اپنی کمائی سے والدین کو حج کروا سکتا ہے؟ اولاد اور بیوی کو نان و نفقہ فراہم نہ کرنے والے شوہر کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟

  • سائل: عثمان حسینمقام: نامعلوم
  • تاریخ اشاعت: 27 مئی 2015ء

زمرہ: حج

جواب:

آپ کے سوالات کے بالرتیب جوابات درج ذیل ہیں:

  1. اسلام اس طرح علیحدگی میں جوان لڑکے لڑکی کو ملنے یا کسی بھی غرض سے اکٹھے ہونے کی اجازت نہیں دیتا، کیونکہ ایسی قربت میں بےشمار خرابیوں کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس لیے لڑکی کو پینٹنگ کسی لڑکی سے ہی سیکھنی چاہیے۔ کلاس رومز میں پڑھنے کا حکم دوسرا ہے مگر اس طرح علیحدگی میں جوان لڑکے لڑکی کا پڑھنا پڑھانا درست نہیں۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے: تعلیمی مقاصد کے لیے لڑکے اور لڑکی کا اکٹھا ہونا کیسا ہے؟
  2. اگر بیٹا اپنے والد کو حج کروانے کی استطاعت رکھتا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کے والد کو سود پر قرض لینے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ بیٹا سودی قرض اپنے سر لے کر باپ کو حج کروانے کی بجائے پہلی فرصت میں اس قرض سے جان چھوڑائے، قرض کی ادائیگی کے بعد اگر استطاعت ہو تو حج کرلیں۔
  3. بیوی و بچوں کو نان و نفقہ فراہم نہ کرنے والا شخص گناہِ کبیرہ کا مرتکب ہے، اور سراسر فعلِ حرام کر رہا ہے جس کے لیے وہ خدا کے حضور جوابدہ ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری