جواب:
رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:
لاَ شُؤْمَ وَقَدْ يَكُونُ الْيُمْنُ فِى ثَلاَثَةٍ فِى الْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ وَالدَّارِ
نحوست کچھ نہیں ہے، اور برکت (بسا اوقات) تین چیزوں میں ہوتی ہے: عورت، گھوڑے اور مکان میں۔
ابن ماجه، السنن، رقم الحدیث: 1993
نحوست سے مراد کسی چیز کے بارے میں یہ تصور کرنا ہے کہ اس سے فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا، بلکہ صرف اور صرف نقصان کا اندیشہ ہے۔ منحوس اشیاء میں عام طور پر جو اقوال شنیع سننے ملتے ہیں درج بالا بھی انہی میں سے ایک ہے۔ اس کی کوئی حقیقت نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔