کیا معاہدہ ملازمت کی شرائط ایک فریق کی مرضی سے تبدیل ہو سکتی ہیں؟


سوال نمبر:3316

السلام علیکم! کیا فرماتے ہیں علماء دین متین بیچ اس مسئلہ کے جب ایک کمپنی نے زید سے ملازمت شروع کرتے وقت جو شرائط طے کی تھیں، اس میں گریجویٹی الاونس بھی شامل تھا- دوران ملازمت گریجویٹی کی پالیسی تبدیل کردی گئی، اور اس پالیسی کی رضامندی ملازمین سے حاصل کرلی گئی- لیکن چند ملازمین نے اس پالیسی سےاختلاف کیا جن میں زید بھی شامل تھا، اور کمپنی ان ملازمین سے اس پالیسی پر رضامندی حاصل نہ کرسکی۔

قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ کیا ادارہ ان ملازمین کو نئی پالیسی کے تحت گریجویٹی الاونس دینے کا پابند ھے یا نہیں؟ جبکہ زید اس بات پر اصرار کر رھا ھے کہ اس کو پرانی پالیسی کے تحت گریجویٹی الاونس دیا جا ئے جو کہ ملازمت شروع کرتے وقت رائج تھی۔

  • سائل: پھول میمنمقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 06 نومبر 2014ء

زمرہ: جدید فقہی مسائل  |  معاملات

جواب:

ادارے نے ملازمت دیتے وقت جن مراعات کا اعلان کیا تھا، وہ اپنے ملازمین کو وہی مراعات و سہولیات دینے کا پابند ہے۔ ملازمین کا وہی مراعات لینے کا مطالبہ کرنا درست ہے۔ تاہم اگر فریقین باہمی رضا مندی سے ایک نیا معاہدہ کر لیتے ہیں تو پھر نئے معاہدے کی پاسداری لازم ہوگی اور پہلے عائد کردہ شرائط ختم ہوجائیں گی۔ جب تک پہلا معاہدہ قائم ہے فریقین اسی کے مطابق معاملہ کرنے کے پابند ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی